When you are pregnant, you get a lot of advice from many people. One issue that few people think about are signs of bladder and bowel control problems in pregnancy and after the birth. |
جب آپ حاملہ ہوتی ہیں تو بے شمار لوگ آپکو طرح طرح کے مشورے دیتے ہیں۔ ایک مسئلہ جس کے بارے میں چند ہی لوگ سوچتے ہیں وہ حمل اور ولادت کے بعد مثانے اور آنتوں کے کنٹرول کی علامتوں کا ہے۔ |
What do my pelvic floor muscles do?See the picture of the pelvic floor. The pelvic floor muscles do a number of things. They:
|
میرے پیلوک فلور کے عضلات (پٹھے) کیا کرتے ہیں؟پیلوک فلور کی تصویر دیکھئے۔ پیلوک فلور کے عضلات کئی کام کرتے ہیں۔ وہ:
|
|
|
How do i know if i have a problem?There are a few things that might happen if you have weak pelvic floor muscles. You might:
You may also have sexual problems. Just after your baby is born, you will be very tired and busy with your baby. Vaginal birth can cause weakness around the vagina or a lack of feeling. Vaginal tears and trauma can cause pain for many months. While breast feeding, oestrogen levels may be low and so the vagina may be dry, which can cause more problems. It may be helpful for you and your partner to talk about these issues with a health professional. |
مجھے کیسے پتہ چلیگا کہ میرے ساتھ کوئی مسئلہ ہے؟اگر آپکے پیلوک فلور کے کمزور عضلات ہیں تو چند باتیں ہوسکتی ہیں۔ آپکو:
آپ کو جنسی مسائل بھی ہو سکتے ہیں۔ بچے کی پیدائش کے فورا بعد آپ نہایت تھکی ہوئی اور بچے کے ساتھ مصروف ہونگی۔ اندام نہانی سے بچے کی ولادت آپکی اندام نہانی کے گرد تہکاوٹ اور احساس میں کمی پیدا کرتی ہے۔ اندام نہانی کے قطرے اور صدمہ کئی ماہ تک تکلیف دیتے ہیں جبکہ اپنا دودھ پلانے سے ایسٹروجن کی سطح نیـچے چلی جاتی ہے اور اس طرح اندام نہانی خشک ہوجاتی ہے جس سے مزید مشکلات ہوسکتی ہیں اگر آپ اور آپکے ساتھی ان مسائل پر صحت کے کسی پیشہ ور سے بات کرلیں تو بہت مدد مل سکتی ہے۔ |
How can i tell if i might get bladder and bowel problems?Some women seem more likely to have bladder and bowel problems, even if they have had quite easy birth. We can’t yet tell who these women might be. Women who already have bladder or bowel symptoms, such as irritable bowel syndrome or an urgent need to pass urine (also called overactive bladder) will be more likely to have this problem worsen or to gain new problems. Constipation, coughing and obesity can also make problems worse. Certain things about the birth can make a woman more likely to have bladder and bowel problems:
|
میں کیسے کہہ سکتی ہوں کہ مجھے مثانے اور آنتوں کے مسائل ہو سکتے ہیں؟کـچھ خواتین سے ایسا لگتا ہے کہ انہیں مثانے اور آنتوں کی زیادہ مشکلات ہو سکتی ہیں اگرچہ ان کے بچے کی ولادت زیادہ آسان تھی ابھی ہم نہیں بتا سکتے کہ وہ خواتین کون ہوسکتی ہیں۔ وہ خواتین جن میں مٹانے اور آنتوں کی علامتیں پہلے سے موجود ہیں جیسے ارری ٹیبل باول سنڈروم یا پیشاب کرنے کی فوری ضرورت (جسے اوور ایکٹیو بلیڈر بھی کہتے ہیں) ان خواتین کو یہ مشکلات ہونے کا یا نئی مشکلات ہونے کا زیادہ خطرہ ہے۔ قبض، کھانسی اورمٹاپا اس مشکل کو اور خراب کر سکتے ہیں۔ پیدائش کے بعد چند چیزیں بعض خواتین کومثانے اور آنتوں کی مشکلات میں مبتلا کرسکتی ہیں:
|
What if i have a caesarean birth?Choosing a caesarean birth might seem like a way to avoid these problems, but it is not that simple. A caesarean birth might reduce the risk of severe bladder control problems from 10% to 5% for a first baby, but after the third caesarean there may be no benefit at all. And caesarean births carry their own risks. Babies born this way are more likely to have breathing problems at birth. It can be more risky for the mother and scarring from caesarean births can make pelvic surgery more difficult in the future. So you may be trading one problem for another. In many cases, a vaginal birth runs just as planned and is a lovely event for parents, so this type of birth is best when possible. But problems can still happen. Research is now looking at how we can better know about and stop harm to the pelvic floor during birth. For now, pregnancy and birth involves making a choice between different kinds of risk. You and your partner need to think about these risks and discuss them with your pregnancy care professional. No one can promise you and your baby a perfect outcome. |
اگر میرے ہاں آپریشن سے بچہ ہو تو؟آپریشن سے بچے کی پیدائش کا انتخاب ان مشکلات سے بچنے کا طریقہ دکھائی دیتا ہے لیکن یہ کوئی آسان کام نہیں ہے۔ پہلے بچے کی پیدائش کوآپریشن سے کرنے میں مثانے کی بڑی مشکلات کو کنٹرول کرنے میں 10 فیصد سے 5 فیصد تک کمی ہو سکتی ہے۔ لیکن آپریشن سے تیسری پیدائش کے بعد اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا اور آپریشن کے ذریعے پیدائش کے اپنے نقصانات ہیں۔ اس طرح پیدا ہونے والے بچوں کو پیدائش کے بعد سانس لینے کے مسائل ہوتے ہیں۔ یہ ماں کیلئے اور بھی خطرناک ہو سکتا ہے، آپریشن سے پیدائش سے آنے والے زخموں کی وجہ سے آئندہ کا پیلوک آپریشن زیادہ مشکل ہو جاتا ہے۔ اسکا مطلب یہ کہ آپ ایک مشکل کے بدلے دوسری مشکل خرید رہے ہیں۔ بہت سے واقعات میں اندام نہانی (فرج) کے ذریعے پیدائش منصوبے کے مطابق چلتی ہے اور یہ والدین کیلئے بڑا خوبصورت واقعہ ہوتا ہے، چنانچہ اس طرح کی پیدائش جب بھی ممکن ہو بہترین ہوتی ہے۔ لیکن مشکلات پھر بھی ہوسکتی ہیں۔ اب تحقیق کی جارہی ہے کہ پیدائش کے دوران پیلوک فلورکو آنے والے نقصانات کو کس طرح روکا جائے۔ فی الحال حمل اور ولادت کے عمل میں یہ فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ مختلف قسم کےخطرات میں سے کس کا انتخاب کیا جائے۔ آپ اور آپکے ساتھی کو ان خطرات کے بارے میں سوچنا چاہئے اور ان پر اپنے حمل کے نگراں پیشہ ور سے بھی گفتگو کریں۔ کوئی بھی آپکے اور آپکے بچے کے بارے میں ایک کامل نتیجے کا وعدہ نہیں کرسکتا۔ |
What can i do about weak pelvic floor muscles?The birth of a baby might have stretched your pelvic floor muscles. Any ‘pushing down’ action in the first weeks after the baby’s birth might stretch the pelvic floor again. You can help to protect your pelvic floor muscles by not pushing down on your pelvic floor. Here are a few ideas to help you.
For more information, see the leaflet “Good Bladder Habits for Everyone.” |
میں پیلوک فلور کے کمزور عضلات کے بارے میں کیا کرسکتی ہوں؟بچے کی ولادت سے آپکے پیلوک فلور کے عضلات کھنچ سکتے ہیں۔ بچے کی پیدائش کے چند ہفتے کے اندر 'نیچے دھکیلنے' کے عمل سے پیلوک فلور کے دوبارہ کھنچنے کا امکان ہے۔ آپ اپنے پیلوک فلور کے عضلات کواس طرح محفوظ رکھ سکتی ہیں کہ اپنے پیلوک فلور پرکچھ نیچےکی طرف نہ دھکیلیں۔ یہاں کچھ باتیں آپکی مدد کیلئے:
مزید معلومات کیلئے کتابچہ "گڈ بلیڈر ہیبٹس فار ایوری ون" دیکھیں۔ |
Will things get better?Do not lose heart. Even very poor bladder or bowel control just after giving birth can get better without help in the first six months, as the pelvic floor tissues, muscles and nerves mend. Regular pelvic floor muscle training kept up over the long term, as well as the right advice, will help. Don’t forget to look after yourself at a time when it is easy to neglect your own needs. If things are not getting better after six months, speak to your doctor, physiotherapist, or continence nurse advisor. |
چیزیں بہتر ہوجائینگی؟ہمت نہ ہاریں۔ ولادت کے چھ ماہ کے اندر نہایت خراب مثانے اور آنتوں کا کنٹرول بھی بغیر کسی مدد کے بہتر ہو جاتا ہے اور پیلوک فلور کے ٹشوز، عضلات اوراعصاب کی مرمت ہوجاتی ہے۔ لمبے عرصے تک پیلوک فلور کے عضلات کی باقاعدہ ٹریننگ اور اچھے مشورے سے مدد ملتی ہے۔ اپنا خیال رکھنا نہ بھولیں کیونکہ ایسے وقت میں اپنی ضروریات نظرانداز کرنا آسان ہوتا ہے۔ اگر چھ ماہ میں صورت بہترنہ ہو تو اپنے ڈاکٹر، فیزیو تھیراپسٹ یا مشیر کانٹی نینس نرس سے بات کریں۔ |
Seek helpQualified nurses are available if you call the National Continence Helpline on 1800 33 00 66* (Monday to Friday, between 8.00am to 8.00pm Australian Eastern Standard Time) for free:
If you have difficulty speaking or understanding English you can access the Helpline through the free Telephone Interpreter Service on 13 14 50. The phone will be answered in English, so please name the language you speak and wait on the phone. You will be connected to an interpreter who speaks your language. Tell the interpreter you wish to call the National Continence Helpline on 1800 33 00 66. Wait on the phone to be connected and the interpreter will assist you to speak with a continence nurse advisor. All calls are confidential. * Calls from mobile telephones are charged at applicable rates. |
مدد حاصل کریںNational Continence Helpline پر یعنی 1800 33 00 66* پر پیر سے جمعہ تک صبح 8 بجے سے شام 8 بجے (آسٹریلین ایسٹرن اسٹینڈرڈ ٹائم) کے درمیان فون کریں تو تربیت یافتہ نرسیں بلا معاوضہ مندرجہ ذیل خدمات کیلئے دستیاب ہیں:
اگر آپکو انگریزی زبان بولنے یا سمجھنے میں دشواری ہے تو 13 14 50 پر فون کرکے ٹیلی فون انٹرپریٹر سروس کے ذریعے ہیلپ لائن سے مدد حاصل کریں۔ فون کا جواب انگریزی میں ہوگا اس لئے جو زبان آپ بولتے ہیں اسکا نام لیں اور انتظار کریں۔ آپکو ایسے مترجم سے منسلک کردیا جائیگا جو آپکی زبان بولتا ہے۔ مترجم کو بتا دیں کہ آپ کو National Continence Helpline سے 1800 33 00 66 پر بات کرنا ہے۔ رابطہ ہونے تک فون پر انتظار کریں اور پھر مترجم آپکو کانٹی نینس نرس ایڈوائزرسے بات کرنے میں مدد کریگا۔ تمام کالیں رازداری میں رہتی ہیں۔ * موبائل فون سے کی جانے والی تمام کالوں کی قیمت مروجہ شرح کے مطابق ہو گی۔ |